January 25th, 2018 / 09:15 AM / Karachi
تشنگی بے سبب نہیں ہوتی
مے کشی بے سبب نہی ہوتی
محتسب خود بھی اس کا قائل ہے
زندگی بے سبب نہیں ہوتی
دوستی بھی کبھی رہی ہوگی
دشمنی بے سبب نہیں ہوتی
گھر جلا ہے یا دل جلا ہے کوئی
روشنی بے سبب نہیں ہوتی
دخل ہوتا ہے کچھ نظر کو بھی
دلکشی بے سبب نہیں ہوتی
کسی طوفان کی آمد آمد ہے
خامشی بے سبب نہیں ہوتی
کیا کسی کے ہو منتظر محسن
بے کلی بے سبب نہیں ہوتی